اور کیا ہے

خدا اور اسکی خدائی میں
کچھہ بھی ہمارا  اور کیا  ہے
اک محبت ہی ودیعت ہے
بس اسکے سوا اور کیا ہے
بنیں گے پھر سے دوست ہم
یہ تمنّا نہیں تو اور کیا ہے
یقین بھی  گماں میں بدل گیا
ایسی محبت کی سزا اور کیا ہے
جھکا۔لئے ہیں سر پرندوں نے برسات میں
یہ سکونِ رضا نہيں تو اور  کیا ہے
پتلیوں نے بھی  قبائیں اوڑھ لیں
کرامت عشق میں  بس اور کیا ہے
خاکِ تہمت لیئے پھرتے اب تو ہم 
قربتِ منزل یہ  نہيں تو اور کیا ہے
حمیرا

Comments

Popular posts from this blog

پاک فضائیہ کے نام

CONGRATULATIONS

Rasta Shatan ka aur Rehman dil mey راستہ شیطان کا اور رحمان دل میں)