Posts

Showing posts from January, 2018

مرنے سے پہلے

اے زندگی اتنا تو موقع دینا کہ میں ان سر کی  آنکھوں سے   خانہ کعبہ  اور روضه رسول کا دیدار  کر سکوں .میں اپنی احساس کے ساتھان مقامات کو  محسوس کرنا  چاہتی ہوں .اپنی آنکھوں کی پتلیوں کو ٹھہرتے  ،دل کی دھڑکن  اور جسم کے روئیں روئیں کو ذکر کرتے اور عبادت  کر تے دیکھنا چاہتی ہوں .مجھے کچھ نہیں پتہ یہ کیسے ھوگا کیا ان  آنکھوں میں اتنا دم ہے کے دیکھ پائیں مجھے ڈر ہے کے کہیں دم ہی نہ نکل جائے .اور یہ جو دل ہے جس میں دنیا بسی ھے کہیں اسکی  دھڑکن  تھم ہی نہ  جائے یا بے قابو نہ ہو ہوجاے کیسے سمبھال پاؤنگی گی .

ندامت

  عجیب سا ایک منظر دیکھنے کو ملا میں  اپنے ہی ہاتھوں ہلاک ہوگئی نہ کوئی  ماتم کے لئے آیا نہ کسی نے افسوس کیا نہ کسی نے کہا !کیا ہوا ؟نہ کسی نے  کہا کیوں  ہوا   بلکہ سب  اپنے کآموں میں اتنے مگن تھے کے کسی نے توجہ  ہی نہیں دی .اور یوں میں خود ہی اپنی قبر مے دفن ہو گئی . یہ سب علامتی باتیں ہیں مگر  تکلیف اتنی ہی تکلیف دہ ہے کے جتنی حقیقت مے ہوتی ہے  خود ہی محسوس ہوتی ہے کسی کو ہم اسس تکلیف کا وحساس نہیں دلا سکتے  کرب اتنا ہی کربناک  ہاں  صرف ووہی محسوس کر سکتا ہے جس  گزری ہو . مے ایک عام  سی عورت کیا جانے کے کے الله کے ہاں کس کا مقام کیا ہے مجھے تو بس الله لو لگانے کی دھن تھی اپنے بزرگوں سے سنا تھا کے الله سے لو لگانے والے کبھی کسی کا دل نہیں دکھاتے اپنی عبادتوں  اور  ریاضتوں مے ہمیشہ مخلص ہوتے ہیں میں نے بھی یہی  کیا اور اپنے آپ کو الله کی رضا پر چھوڑ دیا . اور مسافر بن گئی . راستے میں بہت مسافر ملے جنکو میں  پہلے سے نہیں  جانتی تھی اور نہ  یہ نہیں پتا تھا کے کس کی رہگزر کیا ہےمگر منزل ایک ہی تھی. سب نے ایک دوسرے کا ساتھ  دینے میں ہی عافیت سمجھی کیونکہ  بغص رکھنے والا  تو خود ہی

رومی ایک دوست

صبح کی روشنی کی طرح جگمگاتے ستارے کی طرح وقت کے دھارے میں بہتا ہوا موسم کی سختی  سہتا ہوا  تری  دوستی کا  ہر اک لمحہ سب زمانوں میں سب سے جدا پھولوں کی نرمی لیئے ہوئے دھنک کے رنگ سمیٹے ہوئے عاشقوں کی اداسی کی طرح دیوانے کی خوشی کی طرح تری دوستی  کا ہر اک  لمحہ سب زمانوں میں سب  سے جدا آنیسہ حمیر ا

اور کیا ہے

خدا اور اسکی خدائی میں کچھہ بھی ہمارا  اور کیا  ہے اک محبت ہی ودیعت ہے بس اسکے سوا اور کیا ہے بنیں گے پھر سے دوست ہم یہ تمنّا نہیں تو اور کیا ہے یقین بھی  گماں میں بدل گیا ایسی محبت کی سزا اور کیا ہے جھکا۔لئے ہیں سر پرندوں نے برسات میں یہ سکونِ رضا نہيں تو اور  کیا ہے پتلیوں نے بھی  قبائیں اوڑھ لیں کرامت عشق میں  بس اور کیا ہے خاکِ تہمت لیئے پھرتے اب تو ہم  قربتِ منزل یہ  نہيں تو اور کیا ہے حمیرا