Posts

Showing posts from December, 2014

کربلا کے بعد

کس دین کی بات کرتے ہو کرب و بلا کے بعد اسلام زندہ ہونا چاہیے اس  کربلا  کے  بعد نفاذ ے نفسانیت کے واسطے خوں نہ حق بہا دیا شریعت بپا ہونا چاہیے اس کربلا کے بعد حیوانیت کے زور  پے تقدّس کیا پامال کھینچے  گے ہم لگام اس کربلا  کے بعد جھولیوں مے ماؤں کی کلیاں مسل ہی دیں عرش کو ہلا دیا اس   کربلا  کے بعد باپ اٹھاۓ پھرتا ہے لاشہ پسر کا دیکھ کرب کی ہر رات ہے اس کربلا کے  بعد موتی لٹانے والوں کے خون کی قدر نہ کی ہوگا تیرا  حساب و کتاب اس کربلا کے بعد جوہری کے سامنے کیے لعل و گوہر تباہ نگلو گے کشت  مرگ   اس کربلا کے بعد اب   اشک نہ  بہا ہما پرواز کے دوران نہیں دور اب لوح و قلم اس کربلا کے بعد شیریں قادری

Khon ka badla khon

ہم زندہ ہیں ہم مرے نہیں ہم زندہ ہیں ہم مرے نہیں ہمارے خون نے لکھ دی ہے داستان نئی تاریخ نئی ہم کو رب نے چن لیا ہے دھرتی  ماں  کے سکھ کے لئے اس ماں نے بہت دکھ جھیلے  ہیں کبھی تیرے لئے کبھی میرے لئے کچھ اپنے! اسکا زخم بنے کچھ غیروں نے بھی  ستم کیے پر ماں نے اسے بھی سہ لیا تیرے میرے سکھ کے لئے بہت صبر کیا اور پیش کیے رب کی رضا پے لال کئی یہ دشمن جو خون کا پیاسا ہے پر اسکی پیاس نہ بجھ سکی یوں ایسی  اس  نے چال چلی کے  ماں کے  دل کو ٹھیس لگی اب ماں کی آنکھوں مے آنسوں ہیں لب پے اسکے نالے ہیں میری قوم کے ہر ایک فرد سنو ماں کی سسکی اور آہوں کو اب  تمکو ہے آواز اٹھانی نفس سے اپنے  قلم سے اپنی نہ ظلم کرو نہ سہنا ہے خوں  کا بدلہ لینا ہے خوں کا بدلہ خوں ہی ہے خوں کا بدلہ خوں ہی ہے شیریں  قادری