Khon ka badla khon

ہم زندہ ہیں ہم مرے نہیں
ہم زندہ ہیں ہم مرے نہیں
ہمارے خون نے لکھ دی ہے
داستان نئی تاریخ نئی
ہم کو رب نے چن لیا ہے
دھرتی  ماں  کے سکھ کے لئے
اس ماں نے بہت دکھ جھیلے  ہیں
کبھی تیرے لئے کبھی میرے لئے
کچھ اپنے! اسکا زخم بنے
کچھ غیروں نے بھی  ستم کیے
پر ماں نے اسے بھی سہ لیا
تیرے میرے سکھ کے لئے
بہت صبر کیا اور پیش کیے
رب کی رضا پے لال کئی
یہ دشمن جو خون کا پیاسا ہے
پر اسکی پیاس نہ بجھ سکی
یوں ایسی  اس  نے چال چلی
کے  ماں کے  دل کو ٹھیس لگی
اب ماں کی آنکھوں مے آنسوں ہیں
لب پے اسکے نالے ہیں
میری قوم کے ہر ایک فرد سنو
ماں کی سسکی اور آہوں کو
اب  تمکو ہے آواز اٹھانی
نفس سے اپنے  قلم سے اپنی
نہ ظلم کرو نہ سہنا ہے
خوں  کا بدلہ لینا ہے
خوں کا بدلہ خوں ہی ہے
خوں کا بدلہ خوں ہی ہے

شیریں  قادری

Comments

Popular posts from this blog

Bayein Pasli

Moulana Jami

PAISH LAFZ