گہرائی

آنسو تھے میرے ے کسی  اور کے نام پر میرا ساتھ   چھوڑ گئے
سینہ جلتا  ہی  رہا  وہ انکے دل میں خاموشی سے اتر گئے
سکون وجمود سے گھبرا کر خود سے ہی بیزار ہو کر
طوفان کی آرزُو لیئے بحرِ بیکراں میں چپکے سے اتر گئے
بے پروں کے پرندے کی طرح بے وقعت تھی یہ ذندگی
خود آشنائی کے پنکھ لیئے اونچے پرںت بھی سرکرگئے

Comments

Popular posts from this blog

Bayein Pasli

Moulana Jami

PAISH LAFZ